Monday, May 30, 2011

Hadese Pak

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ۔۔۔
ایک آدمی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور شکایت کی کہ میرے والد نے میری ساری جائیداد لے لی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا جاؤ اپنے والد کو لیکر آؤ اسی وقت حضرت جبرئیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ جب اس شخص کے والد صاحب آئیں تو آپ ان سے اُن کے کلمات کے بارے میں پوچھنا جو انہوں نے اپنے دل ہی دل میں کہے تھے یہاں تک کہ اسکی آواز خود اُنکے کان میں بھی نہ جاسکی تھی جب وہ لڑکا اپنے باپ کو لیکر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا تمہارا بیٹا کیوں تمہاری شکایت لیکر آیا ہے کہ تم نے اس کا مال پڑپ کر لیا ہے باپ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ آپ خود میرے بیٹے سے ہی پوچھئے کہ میں تو یہ پیسہ صرف صرف اپنے اوپر خرچ کرتا ہوں یا اسکی چاچی پر حضرت محمد صلی اللہ علییہ وسلم نے کہا ٹھیک ہے میں سب کچھ سمجھ گیا اب تم مجھے یہ بتاؤ کہ وہ کونسے الفاظ تھے جو تم نے اتنے دھیرے کہے تھے کہ خود تمہارے کان تک نہ سُن سکے تھے؟؟؟۔۔۔ وہ آدمی یہ سنتے ہی حیرت میں ڈوب گیا اور کہنے لگا یہ تو ایک معجزہ ہے آخر آپ نے یہ کیسے جانا حقیقت میں، میں نے وہ الفاظ دل ہی دل میں کہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کہا وہ جملے سناؤ اس آدمی نے مندرجہ ذیل عربی کے اشعار سنائے اسکا ترجمہ پیش کیا جاتا ہے۔۔۔

میں نے تجھے بچپن میں پالا پوسا تمہارے کھانے پینے کا انتظام کیا تمہاری ہر طرح سے مدد کی یہاں تک کہ تم جوان ہوگئے اس وقت تک تمام قسم کے خرچ میرے کاندھو پر تھے۔۔۔ میں رات بھر جاگتا اور بیتاب ہوجاتا کہ جب کھبی تو بیمار پڑتا مجھے ایسا لگتا کہ تیری بیماری میری بیماری ہے رات بھر یہی سوچ کر روتا رہتا۔۔۔

ہر وقت تیری موت کا ڈر میرے ذہنوں پر چھایا رہتا جب کہ میں جانتا ہوں کہ موت اپنے وقت پر آتی ہے نہ آگے ہوتی ہے نہ پیچھے۔۔۔جب تو اس جوانی کی عمر میں پہنچ گیا جسکی میں ہمیشہ خواہش کرتا تھا تو مجھ سے اکڑ کر باتیں کرتا ہے اور مجھے دُکھ دیتا ہے اور تمہارا رویہ ایسا ہے گویا تم مجھ پر احسان کر رہے ہو۔۔۔

افسوس اگر تو میرے حقوق ادا نہیں کر سکتا مجھے باپ کی طرح نہیں دیکھ سکتا تو پڑوسی کی طرح تو سلوک کر یا کم ازکم میں نے تجھ پر جو خرچ کیا ہے اُتنا ہی مجھ پر خرچ کر اور بخیلی سے کام نہ لے۔۔۔

دل کو دہلادینے والی یہ نظم سُن کر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جوان کی گردن پکڑی اور کہا تو اور تیرا مال تیرے باپ کا ہے۔۔۔

انت ومالک لابیک
تو اور تیرا مال دونوں تیرے باپ کی ملکیت ہے۔۔۔

No comments:

Post a Comment